مدرسہ اسلامیہ (معہد سیدنا أبی بکر الصدیقؓ) سمرہیا، مہپت مئو، لکھنؤ
(زیر انتظام ندوة العلماء)
دار العلوم اور خاص طور پر معہد دار العلوم میں تنگی کی وجہ سے دار العلوم ندوۃ العلماء سے دس کلو میٹر کے فاصلہ پر حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ سے ربط وتعلق رکھنے والے دیندار مسلمانوں کے تعاون سے مع ایک قدیم اور خستہ مسجد کے موضع مہپت مئو میں وسیع اراضی حاصل ہو گئی تھی، جس میں شعبۂ حفظ اور ابتدائیہ سے لے کر عالیہ اولیٰ کے درجات تک تعلیم ہوتی ہے، مسجد کی از سر نو تعمیر کی گئی، نیز دارالاقامہ اور درسگاہ بھی تعمیر ہوئی، اور تین منزلہ اسٹاف کورٹر بھی تعمیر ہوا، آب رسانی کی سہولت کی خاطر ایک ٹیوب ویل کا بھی نظم کیا گیا ہے، اس مدرسہ کا پورا خرچ ندوۃ العلماء کے ذمہ ہے۔ یہاں فوری طور پر مدرسہ کی اراضی کی چہار دیواری، طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر مزید دار الاقامہ اور علاحدہ مہمان خانہ کی تعمیر کی ضرورت ہے۔